آپ صر٠دو ÙØ·Ø±ÛŒ خو٠کے ساتھ پیدا Ûوئے تھے: گرنے کا خو٠اور بلند آواز کا خوÙÛ”
مثال: "میری سب سے بڑی کمزوری ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ø¬Ú¾Û’ کبھی کبھی کسی پروجیکٹ Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ میں مشکل پیش آتی ÛÛ’Û” میں اپنے کام کا سب سے بڑا نقاد ÛÙˆÚºÛ” میں ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø§ÛŒØ³ÛŒ چیز ڈھونڈ سکتا ÛÙˆÚº جسے Ø¨ÛØªØ± یا تبدیل کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÙˆÛ” اس علاقے میں خود Ú©Ùˆ Ø¨ÛØªØ± بنانے میں مدد Ú©Û’ لیے ØŒ میں اپنے آپ Ú©Ùˆ نظر ثانی Ú©Û’ لیے ڈیڈ لائن دیتا ÛÙˆÚºÛ”
’اوورسیز پاکستانیوں Ú©Ùˆ ووٹ Ú©Û’ ØÙ‚ سے Ù…ØØ±ÙˆÙ… کرنے Ú©ÛŒ خبر درست Ù†Ûیں‘
ØÙŠÙ† يتعلق الأمر بالدول والØÙƒØ§Ù…ØŒ يسأل سقراط أيهما Ø£ÙØ¶Ù„: ديمقراطية سيئة أو دولة ÙŠØÙƒÙ…ها طاغية. يزعم أن الØÙƒÙ… من قبل طاغية شرير Ø£ÙØ¶Ù„ من الØÙƒÙ… بواسطة ديمقراطية (لأنه ÙÙŠ Ø§Ù„ØØ§Ù„Ø© الثانية يكون كل الشعب مسؤولًا عن Ø§Ù„Ø£ÙØ¹Ø§Ù„ السيئة، بدلًا من قيام ÙØ±Ø¯ ÙˆØ§ØØ¯ بارتكابها).
میں اپنے سب سے بڑے خو٠کے مضمون پر کیسے قابو پا سکتا Ûوں؟
Ø®Ø·Ø±Û Ù…ÙˆÙ„ لیں: اگر آپ جیت گئے تو آپ خوش ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” اگر آپ ÛØ§Ø± گئے تو آپ عقلمند ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û”
ÙˆØ±Ù†Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† میں اتنی قوت Ù…Ø¯Ø§ÙØ¹Øª تو یقیناً پائی جاتی ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Ø±Û’ سے برے ØØ§Ù„ات میں بھی اپنے ØÙˆØ§Ø³ Ø¨ØØ§Ù„ رکھتا ÛÛ’ لیکن ان ØØ§Ù„ات میں انسانی روئیے Ø¨ÛØª بڑا رول ادا کرتے Ûیں Û”Û”Û”Û”Û”
لوگ آپ Ú©Û’ بارے میں کیا کر رÛÛ’ Ûیں اس Ú©ÛŒ Ùکر کرنے Ú©Û’ بجائے، Ú©Ú†Ú¾ ØØ§ØµÙ„ کرنے Ú©Û’ لیے وقت نکالیں جس Ú©ÛŒ ÙˆÛ ØªØ¹Ø±ÛŒÙ Ú©Ø±ÛŒÚºÛ”
ÛØ§ØªÚ¾ پر، اپنے سماجی خو٠پر قابو پانے Ú©Û’ لیے ÛØ± ممکن کوشش کریں۔ خو٠آپ Ú©Ùˆ Ø¨ÛØªØ± تقریر کرنے میں کس Ø·Ø±Ø Ù…Ø¯Ø¯ کرتا ÛÛ’ØŸ سماجی خو٠کوئی معنی Ù†Ûیں رکھتے۔
تو get more info پھر انÛیں اٹھا کر اسپتال Ù„Û’ جایا گیا۔ مگر اسکے بعد Ú©Ú†Ú¾ ایسی خبریں سوشل میڈیا پر دیکھنے Ú©Ùˆ ملیں جس سے Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوا Ú©Û Ø§Ù† کا انتقال ÛÙˆ گیا ÛÛ’Û” نماز میں بزرگ کا انتقال:
ناکامی سے اتنا مت ڈریں Ú©Û Ø¢Ù¾ نئی چیزوں Ú©Ùˆ آزمانے سے انکار کردیں۔ زندگی کا سب سے Ø§ÙØ³ÙˆØ³Ù†Ø§Ú© Ø®Ù„Ø§ØµÛ ØªÛŒÙ† ÙˆØ¶Ø§ØØªÙˆÚº پر مشتمل ÛÛ’: ÛÙˆ سکتا تھا، ÛÙˆ سکتا تھا اور Ûونا چاÛیے۔
تربى Ø£Ùلاطون ÙÙŠ عائلة Ù…Ø«Ù‚ÙØ©ØŒ اهتمت بتربيته بدنياً ÙˆÙكرياً، ذكر لوكيوس أبوليوس أن الÙيلسو٠سيوسيبس أشاد بذكاء وسرعة تÙكير Ø£Ùلاطون، ØÙŠØ« أن Ø£Ùلاطون تلقى منذ صغره التعليم على يد مدرس خاص وهو الذي أطلق عليه اسم "Ø£Ùلاطون"ØŒ إذ أن اسمه الØÙ‚يقي كان أريستوكليس. Ø£ØØ±Ø² العديد من الانتصارات ÙÙŠ الدورات الأولمبية، ØÙŠØ« ذكر ديئوتشيس أن Ø£Ùلاطون تصارع ÙÙŠ دورة ألعاب اسثميان.
اپنے خو٠کا سامنا کرنے Ú©Û’ خو٠پر قابو پانا خود خو٠سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ø´Ú©Ù„ ÛÛ’Û”
جو لوگ جÛیز Ú©ÛŒ مواÙقت کرتے Ûیں ان کا خیال ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ø§Ù¾ Ú©ÛŒ جائداد کا Ú©Ú†Ú¾ ØØµÛ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ ضرور ملنا چاÛیے۔ ویسے ان لوگوں Ú©Û’ اس خیال میں پختگی Ù†Ûیں ÛÛ’Û” شادی Ú©Û’ بعد Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ ایک نیا گھر ملتا ÛÛ’ اور Ù„Ú‘Ú©Û’ Ú©Ùˆ بیوی ملتی ÛÛ’ جو Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ گھر Ú©ÛŒ دیکھ بھال کرتی ÛÛ’Û” دونوں Ú©ÛŒ ضروریات برابر Ú©ÛŒ Ûیں جس میں دونوں ایک دوسرے Ú©ÛŒ مدد کرتے Ûیں۔ مگر جÛیز ÛÛŒ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ عورتوں Ú©Ùˆ سماج میں ÙˆÛ Ø¹Ø²Øª ØØ§ØµÙ„ Ù†Ûیں Ûوتی جو Ú©Û Ù…Ø±Ø¯ÙˆÚº Ú©Ùˆ ÛÛ’ اور اسی ÙˆØ¬Û Ø³Û’ اکثر عورتیں Ø§ØØ³Ø§Ø³ کمتری کا شکار Ø±ÛØªÛŒ Ûیں۔اس کا اثر ان Ú©ÛŒ پوری زندگی پر پڑتا ÛÛ’Û” ان Ú©Û’ گھروں کا سکون درÛÙ… برÛÙ… ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” آج Ú©Ù„ جب اخبار اٹھائے تو آپ Ú©Ùˆ کوئی Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ خبر ایسی ضرور نظر آئے Ú¯ÛŒ جس میں لکھا ÛÙˆ گا Ú©Û Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ù†Û’ سسرال والوں Ú©Û’ برے سلوک سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔ ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ جÛیز Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ûوتا ÛÛ’Û” جب Ù„Ú‘Ú©Û’ والوں Ú©Ùˆ توقع سے Ú©Ù… جÛیز ملتا ÛÛ’ تو ÙˆÛ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ ÛØ± Ø·Ø±Ø Ø³Û’ پریشان کرتے Ûیں۔